چلو رکھ کے رستوں میں پھر سے دیئے کسی کے قدم کے نشانوں کودیکھیں
چلو پھر سے کھولیں کتابیں وفا کی محبت کے رنگیں فسانوں کو دیکھیں
چلو پھر سے کھولیں کتابیں وفا کی محبت کے رنگیں فسانوں کو دیکھیں
چلو عہدِ رفتہ کو آواز دے دیں چلو مُڑ کے پچھلے زمانوں کو دیکھیں
جہاں من کی ہر اک تمنا ہو پوری فلک پہ اب ان آستانوں کو دیکھیں
محبت کے پنچھی کو آزاد کرکے محبت کی اونچی اڑانوں کو دیکھیں
شہر میں اگر کوئی ہمدم نہیں تو جنگل ، بیاباں ، ویرانوں کو دیکھیں
چلائیں بدن پہ اب اپنے ہی تیر طاقت جگر کی ، کمانوں کی دیکھیں
چلو مل کے مانگیں دعائیں ملن کی تاثیر اپنی زبانوں کی دیکھیں...!